حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: پوری مسلم امہ او آئی سی کی جانب دیکھ رہی تھی مگر "او آئی سی" نے کسی مناسب فیصلے یا اقدام کی بجائے عالمی برادری کو اگلا دروازہ دکھا دیا۔
انہوں نے کہا: نہتے عوام پر ظلم ڈھانے والوں میں سامراجی صیہونی طاقتوں کی اکثریت اسی عالمی برادری کی ہے، مظلوم فلسطینی اور درد مند پاکستانی مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کیلئے جماعتوں، تنظیموں اور گروپس کی جانب نظریں مرکوز کئے ہیں، یہ کوئی متفقہ و مناسب اقدام اٹھائیں تو بڑا فرق ضرور پڑے گا۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے او آئی سی کے ہنگامی وزارتی اجلاس کے اعلامیہ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا: غزہ میں ظلم کی سیاہ رات وقت کے ساتھ مزید گہری اور خوفناک ہو رہی ہے مگر غیر سنجیدگی اس سے زیادہ کیا ہوگی کہ سربراہی ہنگامی اجلاس کی بجائے وزارتی اجلاس بلا کر زور صرف ان مطالبات پر وہ بھی ان سے توقع پر دیا گیا جو خود تل ابیب میں ظلم روا رکھنے کیلئے بیٹھ چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: اس عالمی برادری سے کیا توقع جو فقظ جنگ بندی کیلئے پیش ہونیوالی قراردادوں کو بھی ویٹو کر رہے ہیے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: او آئی سی نے سب کچھ کیا مگر کوئی مناسب اقدام تجویز نہ کیا۔ پاکستانی عوام کیساتھ فلسطینی مظلومین بھی اس وقت پاکستان کی جانب دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا: مختلف کانفرنسز، سیمینارز، ریلیوں اور احتجاجی مظاہروں کے ساتھ ساتھ مذمتی قراردادوں کی اہمیت اپنی جگہ البتہ جماعتیں، تنظیمیں اور گروپس کوئی مناسب و متفقہ اقدام اٹھائیں تو اس سے بڑا فرق ضرور پڑے گااور مظلوموں کی داد رسی کیلئے ایک راہ ضرور کھلے گی۔
قابل ذکر ہے کہ انہوں پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ ملک بھر میں مظلوم فلسطینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بعد از نماز جمعہ بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا جائے۔